بھیڑیا

بھیڑیا


اسے اردو میں بھیڑیا اورعربی میں ابن البار یعنی نیک بیٹاکہتے ہیں اس کی اوسط عمر 6 سے 8 سال ہوتی ہے۔
 یہ واحد جانور ہے جو کبھی کسی کی غلامی نہیں کرتا۔
اس کے طرزِ زندگی کے اپنے کچھ اصول ہیں
بھیڑیوں کی صفات میں بہادری، دلیری، اپنے جھنڈ سے وفاداری، خودداری اور حسن سلوک شامل ہیں۔
بھیڑیاکبھی مردار گوشت نہیں کھاتا۔
اور یہی جنگل کے بادشاہ کا اصول ہے۔

بھیڑیا اتنی طاقت رکھتا ہے کہ اس کی تیز  آنکھیں، نوکیلا جبڑا اگر کسی جن یا بھوت کو بھی دیکھ لیں تو اسکی برق رفتاری اس کو منٹوں میں مار ڈالے۔
بھیڑیا جانوروں میں واحد جانور ہے
جو اپنے محرم رشتوں پہ (ماں بہن ) غلط نگاہ نہیں رکھتا۔
 یہ اپنی شریک حیات کا وفادار ہوتا ہے۔
بھیڑیا اپنی اولاد کو پہچانتا ہے کیونکہ اس کےماں باپ ایک ہی ہوتےہیں۔ 
جوڑے میں سے اگر کوئی مر جائے تو دوسرا کم از کم تین ماہ تک بطور افسوس وہیں اس کے آس پاس ہی رہتا ہے۔
بھیڑیے کو عربی میں ابن البار کہا جاتا ہے یعنی کہ نیک بیٹاکیونکہ جب اس کے ماں باپ بوڑھے ہو جاتے ہیں تو یہ ان کے لیے شکار کر کے لاتا ہےاور ان کا پورا خیال رکھتا ہے
بھیڑیے جب کسی ایک جگہ سے دوسری جگہ جا رہے ہوں تو وہ کچھ یوں کارواں بناتے ہیں  ۔

•سب سے آگے بوڑھے اور بیمار بھیڑیے
•ان کے پیچھے 5 طاقتور بھیڑیےجو طبی امداد دینے کیلیےان کے ساتھ ہوتےہیں۔
•ان کے پیچھے طاقتور اور ہوشیار بھیڑیے جو دائیں بائیں سے دشمن پہ نظر رکھتے ہیں اور بوقت ضرورت دشمن کے حملے کی صورت میں دفاع کرتے ہیں۔
• درمیان میں باقی تمام بھیڑیے اور
سب سے آخر میں ان کا سردار بھیڑیا ہوتا ہےجو کہ سب کی نگرانی کرتا ہے تاکہ کوئی اپنی ڈیوٹی سے غافل نہ ہو۔
اور اس کو عربی میں الف کہتے ہیں یعنی  ہزار گویا کہ وہ ہزار پہ بھاری ہے اسی لیے ترک اس سے پیار کرتے ہیں اور یہ ترک قومی جانورہے-



 

تبصرے

مشہور اشاعتیں